امام شافعی کے نزدیک چار صحابہ کی گواہی قابل قابل نہیں
روافض کے اس اعتراض کا جواب
"وروي عن الشافعي رحمة الله عليه، أنه أسرّ إِلى الربيع، أنّه لا يقبل شهادة أربعة من الصحابة، وهم معاوية، وعمرو بن العاص، والمغيرة، وزياد."
المختصر في تاريخ البشر لأبي الفداء (1/259)
الجـــــواب :
أبو الفداء كان في القرن الثامن ولم يذكر سنده أو مرجعه في هذا النقل ، وقد ساقه بصيغة التمريض، فعلى المحتج به أن يذكر ذلك عن الشافعي بسند صحيح، أما أن يحتج بنقل مضعف من القرن الثامن بدون سند فهذا غير صواب.
أبي الفدا جو آٹھویں صدی میں گزرے ہیں انہوں نے اپنی کتاب "المختصر فی تاریخ البشر" میں شافعی کا قول نقل کیا ہے کہ چار صحابہ کی گواہی نہیں لی جائے گی جن میں معاویہ، عمرو بن العاص، مغیرہ اور زیاد شامل ہیں -
اس کا جواب دیا گیا ہے کہ ابو الفداء تو آٹھویں صدی کے ہیں اور انہوں نے اپنی سند یا مرجع کا ذکر نہیں کیا جہاں سے انہوں نے یہ نقل کیا، تو جو اس کو حجت سمجھتے ہیں وہ یہ بات شافعی سے سند صحیح کے ساتھ پیش کرے، اگر نہیں کر سکتا اور آٹھویں صدی کے ایک بندے کی بے سند بات کو نقل کر کے حجت بناتا ہے تو یہ درست نہیں ہے -
الأعلام للزركلي کی جلد: 1/۔۔۔صفحہ نمبر:319 پر ان ابو الفداء کے حالات ملاحظہ کیے جاسکتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment